SINA SAY APNE SAKINA ع KA HAAL TO DAIKHO
ہاۓ سکینہ
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
سناں سے اپنی سکینہ ع کا حال تو دیکھو
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
تمہارے بعد ہیں درے
تمہارے بعد ہیں درے
بہت لگے بابا
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
سناں سے اپنی سکینہ ع کا حال تو دیکھو
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
ذرا یہ دیکھو تو کانوں سے خون ہے جاری
لعین نے کھینچی ہیں کانوں سے بالیاں میری
طمانچے زخموں کے اوپر
طمانچے زخموں کے اوپر
بھی ہیں لگے بابا
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
سناں سے اپنی سکینہ ع کا حال تو دیکھو
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
یہ ہاتھ وہ جنہیں آنکھوں سے تم لگاتے تھے
نماز شب کا مصلےٰ بھی جو بچھاتے تھے
یہ ہاتھ زخمی ستم سے ہیں
یہ ہاتھ زخمی ستم سے ہیں
ہوگئے بابا
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
سناں سے اپنی سکینہ ع کا حال تو دیکھو
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
ہر اک قدم پہ طمانچے ہیں لگ رہے مجھ کو
بدلتا جاتا ہے چہرے کا رنگ بھی دیکھو
یتیمہ کہہ کے رلاتے ہیں
یتیمہ کہہ کے رلاتے ہیں
سب مجھے بابا
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
سناں سے اپنی سکینہ ع کا حال تو دیکھو
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
چلوں تو مار کے ٹھوکر مجھے گراتے ہیں
گروں تو پھر سے رسن کھینچ کر اٹھاتے ہیں
نکل نہ جائے میرا دم
نکل نہ جائے میرا دم
جفاؤں سے بابا
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
سناں سے اپنی سکینہ ع کا حال تو دیکھو
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
ہیں شام والوں کے بچے بھی راہ میں آئے
انہوں نے ماؤں کی گودی سے سنگ برسائے
گری ہے غش میں میری ماں
گری ہے غش میں میری ماں
یہ دیکھ کے بابا
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
سناں سے اپنی سکینہ ع کا حال تو دیکھو
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
تمہارے سر سے لپٹ جاؤں بس یہ ارماں ہے
نہ جانے وقت وہ آئے بھی یا نہیں آئے
اے کاش نکلے یہ جاں تم
اے کاش نکلے یہ جاں تم
کو تھام کے بابا
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
سناں سے اپنی سکینہ ع کا حال تو دیکھو
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
یہ ہاتھ تھام کے شہزادی جس کو کہتے تھے
اے بابا اب اُسی بیٹی پہ یہ قیامت ہے
ردا بھی ملتی نہیں اہل
ردا بھی ملتی نہیں اہل
شام سے بابا
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
سناں سے اپنی سکینہ ع کا حال تو دیکھو
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
یتیمہ کہہ کے رلاتے ہیں
یتیمہ کہہ کے رلاتے ہیں
سب مجھے بابا
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
سناں سے اپنی سکینہ ع کا حال تو دیکھو
یہ ننھے ہاتھ رسن کے لئے نہ تھے بابا
ہاۓ سکینہ
ہاۓ سکینہ
ہاۓ سکینہ
#khawajaalikazimofficial
#Sinna_Say_Apni_Sakina_Ka_Haal_To_Daikho
#newnoha #muharram1445 #azadaari #karbala #nohay2023