Nohay | Audio | Lyrics |
---|---|---|
SALAM AY ZUHAIR IBN E QAIN | Download | Lyrics |
HUSSAIN TERI QASAM | Download | Lyrics |
Aa Mere Asghar Lori Sunaon | Download | Lyrics |
Wo Dekho Aa Gaya Ghazi | Download | Lyrics |
Teer Seenay Main Hain | Download | Lyrics |
Tera'n Zarban Nal Zakhmi Ay | Download | Lyrics |
Ujre Huwe Ghar Ko Dekhe Gi | Download | Lyrics |
Haal Kya Ho Gaya Sakina Ka | Download | Lyrics |
Joan Rizvi MUHARRAM 2023/1445 Album
Topic - Janab e Zuhair e Qainع
(Sahabi e Imam Hussainع)
Title - SALAAM AEY ZUHAIR IBNE QAIN(as)
Reciter - Joan Rizvi
Poet - Zeeshan Abdi Sb
Composition - Munawwar Ali khan Sb
Central Idea - Own Rizvi Sb
Chorus - Own Rizvi and Team
Audio - ODS Digital
Video - SHAJ Productions
Edit - JQ Productions
Graphics - AHCreations
الحمدلللہ با طفیل پنجتن پاک علیہ السّلام نوحہ خواں جون رضوی کو ایک ایسے منفرد موضوع پر کلام پڑھنے کی سعادت نصیب ہوئی ہے امام حسین علیہ السلام کے جانثاروں میں سے ایک جانثار "زہیر بن قین " آپ امام حسین کے وفادار ساتھی اور کربلا کے المناک واقعات کے دوران غیر متزلزل ایمان، جرات اور قربانی کی روشن مثال تھے۔ جنگ میں ان کی کوششیں اور بے خوف شرکت انصاف اور سچائی کے لیے ان کے غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہے۔
میدان جنگ میں زہیر کی موجودگی اپنے اردگرد موجود لوگوں کے لیے ایک تحریک تھی۔ ان کے غیر متزلزل عزم نے، حتیٰ کہ زبردست مشکلات کے باوجود، دوسروں کو امام حسین کے ساتھ اپنی بیعت میں ثابت قدم رہنے کی ترغیب دی۔ ان کی بہادری اور بے خوفی ظلم و جبر کے خلاف مزاحمت کی علامت بن گئی۔ دشمن کے شدید اور انتھک حملوں کے باوجود، زہیر ثابت قدم رہے، سچائی کے ساتھ اپنے عزم میں کبھی نہیں ڈگمگائے۔ اُنہونے اپنے گھیرے میں آنے والے خطرے سے بے نیاز ہوکر بھرپور مقابلہ کیا، اور اپنے مخالفین کے دلوں میں خوف پھیلاتے رہے اُن کے ہنر مندانہ چالوں اور جرأت مندانہ کارروائیوں نے امام حسین سے ان کی غیر متزلزل وفاداری اور گہری عقیدت کو مزید واضح کردیا ۔امام حسین کے دفاع میں ناانصافی کی قوتوں کے خلاف زہیر کی بے خوف جنگ اور جن اصولوں پر وہ کھڑے تھے ان کی زندگی کا ایک اہم لمحہ بن گیا۔ یقینی موت کے سامنے حق اور انصاف کے لیے ان کا غیر متزلزل عزم ان کے غیر متزلزل ایمان اور غیر متزلزل جذبے کا ثبوت تھا۔
بالآخر، زہیر میدان کربلا میں اپنی شہادت سے جا ملے، لیکن ان کی میراث برقرار رہی۔ امام حسین کے مقصد کے لیے ان کی غیر متزلزل لگن اور جنگ میں ان کی بے خوف شرکت آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ بن گئی۔ زہیر بن قین کا نام تاریخ میں جرات، وفاداری اور قربانی کی علامت کے طور پر زندہ ہے، جو ہمیں انصاف کے حصول میں اٹل یقین کی طاقت کی یاد دلاتا ہے۔
اس کلام میں امام حسین علیہ السّلام کے وفادار ساتھی کی شجاعت ، وفا، ایثار و محبت و عظیم قربانی کو جناب ذیشان عابدی بھائی نے نہایت خوبصورتی کے ساتھ قلم بند کیا ہے ۔ جلد از جلد یہ کلام سامعین ولا کی نذر کیا جائے گا انشاء اللہ ۔بی بی سیدہ سلام اللہ علیہا ہماری اس قلیل سی عبادت کو اپنی بارگاہ میں قبول و مقبول فرمائیں ۔اِلٰہی آمین
دُعا گو
جون رضوی و ہمنواء