Nana Hamara Lut Gaya
قبر نبی پہ زینب و کلثوم کا بیاں
نانا ہمارا لٹ گیا جنگل میں کارواں
مہماں وطن سے دور بلایا گیا ہمیں
صحرائے کربلا میں ستایا گیا ہمیں
آل نبی پہ اس طرح امت تھی مہرباں
پیاسوں کو ایک بوند بھی پانی نہ مل سکا
مارا گیا فرات پہ عبّاس با وفا
ہم پر ستم یہ دیکھ کے روتا تھا آسماں
اصغر کی لاش قاسم و اکبر کی لاش تھی
جلتی ہوئی زمیں پہ بہتر کی لاش تھی
تنھا کھڑے حسین تھے لاشوں کے درمیاں
خنجر تلے جو آخری سجدہ ادا کیا
ڈوبہ تھا اپنے خون میں زہرہ کا لاڈلا
گردن پہ جب حسین کی خنجر ہوا رواں
نانا ستم کی قید میں جینا محال تھا
ایک ایک لمحہ ہوتا تھا ایک ایک سال کا
نانا سکینہ مر گئی لے لیکے ہچکیاں
اہل حرم کا رن میں سہارا کوئی نہ تھا
گش میں پڑے تھے عابد بیمار کربلا
جلتی ہوئی زمین پہ بیٹھی تھی بیبیاں
ناقو پہ بے کجاوہ رسن سے بندھے تھے ہم
لاشوں کے درمیاں سے گزارے گئے تھے ہم
سجّاد کو پنہائی تھی آدا نے بیڑیاں
پہنچی نجف میں زینب و کلثوم کی صدا
یہ بین سنکے ہلتا تھا روزہ رسول کا
غمناک اس قدر تھی اسیروں کی داستاں
Noha: Nana Hamara Lut Gaya
Reciter: Syed Nabeel Rizvi
Poetry: Najaf Ali Jaffri (India)
Composition: Yasir Tabatabai
Audio Recorded: Sabzwar Digital Studio
Audio Mix & Master: Lawa Digital Studio (Mesum Zaidi)
Video Recorded & Edited: 92 Plus (Shahzain Haider)
Graphics: AR Graphics